اپنے بیان پر فرانس سے نہ معافی مانگی ہے اور نہ کبھی مانگوں گی،شیریں مزاری
نیوز ویب سائیٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا فرانس سے متعلق اپنے بیان پر کہنا تھا کہ نا فرانس سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کبھی اپنے بیان پر فرانس سے معافی مانگوں گی، میری معافی مانگنے کی کوئی وجہ ہی نہیں ہے اور نہ ایسا میرا کوئی ارادہ ہے۔
وفاقی وزیر کا فرانس سے متعلق اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے ایک خبر پڑھی تھی اور اس پر اپنا تجزیہ دیا تھا لیکن جب وہ خبر واپس ہو گئی تو میں نے بھی اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا، لیکن میرے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے پر فرانس اور دیگر جگہوں پر کہا جا رہا ہے کہ میری معافی قبول کرلی گئی ہے۔
فرانس سے معافی نہیں مانگی اور نہ مانگوں گی: شیریں مزاری#Pakistan #France pic.twitter.com/pgnMoWq1dm
— Urdu News (@UrduNewsCom) November 23, 2020
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا اپنے انٹرویو میں کہنا تھا کہ لیکن میں یہ آج واضح کرنا چاہتی ہوں کہ میں نے صرف اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کیا تھا کسی سے معافی نہیں مانگی اور نہ ہی میرا معافی مانگنے کا کوئی ارادہ ہے۔
وفاقی وزیر کا اپنے انٹرویو میں کہنا تھا کہ فرانس دوسروں سے توقع کرتا ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے کا احترام کرے تو پھر فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں کی باری آزادی اظہار رائے کہاں چلا گیا؟ جب ان کے خلاف کچھ کہا جائے تو انہیں اپنی توہین محسوس ہوتی ہے لیکن جب وہ پیغمبر اسلام ﷺ پر توہین آمیز حملہ کرتے ہیں تو ہمیں بھی غصہ آتا ہے لیکن وہ خود اس کو آزادی اظہار رائے کا نام دیتے ہیں۔
The French Envoy to Pak sent me the following message and as the article I had cited has been corrected by the relevant publication, I have also deleted my tweet on the same. pic.twitter.com/mgOS5RFYwm
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 22, 2020
انہوں نے کہا کہ مغرب نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی ذات اقدس پر حملہ کر کے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے جلا کر آزادی اظہار رائے کا نام دے کر تکبر اور منافقت کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا فرانس میں مسلمان بچوں کو شناختی نمبر الاٹ کرنے کے اقدام کے حوالے سے خبر پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ” فرانسیسی صدر مسلمانوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہے ہیں جو نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا”، جس پر فرانس نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر سے اپنی ٹویٹ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
موٹی نے وزارت میں پہلا اچھا کام کیا ہے۔۔۔
Don’t u think her tweet is not related to her ministry but the foreign ministry?
Only good news she can give to us as a PTI supporters is to resign from Minister Ship and MNA seat. She is wasting MNA seat.
then why did you delete the tweet? idiot
Because the tweet was based on a wrong news item by a reputable site, which was rescinded. It is explained by SM – read again.
That’s right