پیپلزپارٹی کی دوغلی پالیسی،کیا پشاور جلسے کے بعد بلاول بھٹو کورونا کا شکار ہو گئے؟
گزشتہ روز خاتون صحافی مہر بخاری کی جانب سے پیپلزپارٹی کی دوغلی پالیسی کو واضح کیا گیا انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کی جس میں بتایا کہ پیپلزپارٹی ایک طرف تو ملتان میں ہونے والے جلسے کیلئے لوگوں کو جوق در جوق شمولیت کیلئے کہہ رہی ہے، انہوں نے اس کے ساتھ بلاول بھٹو کا ٹوئٹ اور بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب کا کارڈ بھی شیئر کیا۔
مہر بخاری نے کہا کہ دوسری جانب بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب میں شرکت کےلیے کورونا نیگیٹو ٹیسٹ مانگے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ تقریب میں شرکت کے لیے پہلے اپنا پی سی آر ٹیسٹ کرا کے رپورٹ ای میل کریں تاکہ مہمانوں اور آپ کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے اینکر پرسن کامران خان نے کہا یہ پیپلزپارٹی کا دوہرا معیار ہے بالکل اسی طرح جیسے اب بلاول بھٹو نواز شریف کو میاں صاحب جبکہ کچھ ہی مہینوں پہلے نواز شریف کہہ کر مخاطب کیا کرتے تھے۔
It’s a timely example of his double talking, the list is long very long… look at his praise for now “Mian Saheb” and compare it with venom he was spewing against Niwaaaz Shireef only a few months ago https://t.co/5I73VvdXQQ
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) November 25, 2020
اس کے ساتھ ہی کامران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں انکشاف کیا کہ بلاول بھٹو کی پشاور جلسے کے بعد طبیعت ناساز ہے اور ان میں کورونا کی علامتیں پائی جا رہی ہیں۔ انہیں ڈاکٹروں نے قرنطینہ کا مشورہ دے دیا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اس منگنی کی تقریب میں بھی شریک نہ ہو سکیں۔
کامران خان نے لکھا کہ کوئی سرکاری تصدیق نہیں لیکن بلاول ہاؤس ذرائع سے ٹھوس خبریں گردش کررہی ہیں کہ بلاول بھٹو کی پشاور میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد سے طبعیت ناساز ہے کورونا آثار نمایاں ہیں اگلے 14 روز وہ قرنطینہ میں گزاریں گے شائد ہمشیرہ کی منگنی میں بھی پرسوں شریک نہ ہوں۔
Waisay media m abhi tak test report nahi aai, kia wajah??
covid-19 ka aur HIV/AIDS k bhi test kerwa lo jalsay main Mir Moqam aur Maal-la-na hazraat bhi mojud they. Rok sako to Rok lo
اگر بلو کرونا سے مر گیا تو دو نمبر بھٹو بھی زندہ ہو جاے گا
billo mori has no clue what she is doing.