نواز شریف کی ہدایت پر ذاتی رنج وغم بھول کرملتان جلسے میں شرکت کروں گی،مریم نواز
نواز شریف کی ہدایت پر ذاتی رنج و غم بھول کر ملتان جلسے میں شرکت کروں گی۔۔ مجھے جیل میں چوہوں کا بچا کھانا کھلایا جاتا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی ہدایت پردادی کے انتقال کا ذاتی رنج و غم بھلا کر ملتان جلسے میں شرکت کروں گی۔
نجی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے کہا ہے کہ میرے والد نے ہدایت کی ہے کہ دادی کے انتقال کے رنج و غم کو بھلا کر 30 نومبر کو ملتان میں ہونے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے میں شرکت کریں۔
مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف میاں نواز شریف سے وفاداری کی وجہ سے قید کاٹ رہے ہیں، حمزہ شہباز کو بھی نواز شریف سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔آج حکومت اسرائیل کی بات کررہی ہے،کشمیر کا آپ مقدمہ ہار چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندر سے آوازیں اس وقت اٹھتی ہیں جو دوسروں کو سپر سیڈ کرتے ہیں، جب میں جیل میں تھی تومجھےچوہوں کا بچا ہوا کھانا کھلایاجاتا تھا، مجھے جیل میں ادویات بھی صحیح نہیں دی جاتی تھیں، میں جیل میں فنگس زدہ ادویات کھانےپرمجبورتھی۔نوا شریف کو میں نے واپس آنےسےمنع کیا۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ دادی کی وفات شریف خاندان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے، حکومت نے دادی کی وفات کے بارے میں نہیں بتایا،میرا بیٹا جنید صفدر مجھے لاہور سے اطلاع دینےکےلئے پشاورروانہ ہوا تھا،پشاورجلسے میں کسی بھی طرح کاٹیلی فونک رابطہ نہیں ہورہاتھا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران مریم نواز نے کہا کہ والد کی ہدایت پر جلسے میں شرکت کروں گی، ذاتی رنج و غم اپنی جگہ اس وقت ہم ایک ایسی جدوجہد کررہے ہیں جو ذاتی نہیں قومی ہے اور ہمیں اسے نتیجہ خیز بنا نا ہے۔
قبل ازیں جاتی امراء میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ، نواز شریف سے وفاداری کی سزا بھگت رہے ہیں، میرا تجزیہ ہے ملک کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں، ایسے حالات پیدا کرنے والی حکومت مزید نہیں چل سکتی، آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، کشمیر کا مقدمہ ہم پہلے ہی ہار چکے ہیں۔
apni daadi ki jagah tu hi marr jati manhooos zaaani aurat
Childish politics of a mad woman.
no jalsa allowed now becoz of covid 19
yaar !!! kia makaar kisam ki orat ha, har ek bat py bs jhoot or jhooot or jhooot…………..
In Simple words,Main to baghairat hon hi per mera baap (nawaz Sharif) saab say bara baghairat hai.
Itni hi ager to farmabardari hy to captain safdar ki dafa tughay kia mout parhi the ?
😂
اس میڈ ان پلاسٹک کو عالمی سیاست کا الف بھی نہیں آتا اور بات کر رہی ہے ۔ نہ تعلیم نہ وژن ، نہ کوئی تجربہ( سواۓ گیراج کے) یہ حکومت کرنا چاہ رہی ہے۔ یہ ڈیزل سے زیادہ مکار اور خطرناک ہے، اس کا بندوبست کرنا بُہت ضروری ہے۔
NS maryam ki hidayat per, aur Maryam NS ki hidayat per chal rahay hain… Apna dimag koin nahi hai in kay pas🤣
یہ بیشرم ماسی 420 نہیں سدھرے گی یہ اپنے پٹواری ٹھرکیوں کے لئے نکلتی ھے کیونکہ اس کا دل بھی اب پٹواری ٹھرکیوں کے بغیر نہیں لگتا۔ کم از کم دادی کی وفات پر اس پثوارن فراڈن 420 کو 40 دن کا چلہ کاٹنا چائی تھا۔
Joke of the Month…
She is making herself laughing stock…after all same DNA in her blood of Donkey Nawaz aka Noora.
Bap betee ko khata ha dadi ke moot bohl ja jalssay ker. Betee bap ko kahte ha man ke meeat kay sath na aa London main mojj ker.
Kesse begherat family ha.
ghatya neech aurat , baygharat yea or ais ka baap nawaz sharif
She used her mother’s disease and then death for politics and now she has done the same with her dadi.
اقتدار کی حوس س مکار لومڑی کو باپ کی لااش چھوڑ کر جلسے کرنے سے بھی باز نہ رکھ پاے گی ابھی تو صرف دادی مرحومہ کا معاملہ ہے۔۔
ملوٹ کھسوٹ تاج و تخت اصل میں دونوں ایک ہیں
پلی بارگین سے پہلے آدمی غم سے نجات پاۓ کیوں
بی بی جان لو ماں باپ اور بیوی کے بعد تمھاری بھی بلی چڑھاۓ گا۔ اپنے مفاد کے لئے یہ لوگ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔۔
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی۔۔۔ مگر اس کے لیے شرم وحیا کا ہونا شرط ہے۔۔۔
تو پھر نہ سمجھیں 🤭🤭
lie of the century, everyone knows, food was coming from home, that why you know it was left over food
لندن سے اپنی ماں کی لاش پاکستان کیلئے پارسل کروانے کے بعد نواز شریف نے اپنی بیٹی مریم نواز کو فون کرکے کہا کہ "بیٹا یہ مائیں دادیاں تو مرتی رہتی ہیں بس ہماری سیاست زندہ رہنی چاہیے ۔۔ ان رشتوں کو اپنے سیاسی فائدوں تک ہی محدود رکھو اور ملتان کے جلسے کیلئے اپنی تقریر تیار کرو ۔۔ باؤ جی آپ نے تو میرے دل کی بات کردی ۔۔ میں ایسا ہی کرونگی "