کورونا کے بعد 500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں،جاپانی وزارت تجارت
گزشتہ روز جاپانی سفیر نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار بخاری سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار بخاری نے جاپانی آئی ٹی کمپنیز کی ایسوسی ایشن سے ویڈیو کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں دونوں ممالک کے سفارتی نمائندگان سمیت وزارت خارجہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن نے خصوصی شرکت کی۔
4. According to #Japan commerce ministry by 2030, Japan will face a shortage of 8lac #IT engineers. They said that after #Covid19 pandemic subsided, more than 500 #Japanese IT companies would come to #Pakistan while speaking to @sayedzbukhari@Investinpak1 #Saturday pic.twitter.com/MbXdxYi4yU
— Pakistan Corporate Updates (@pakco_updates) December 19, 2020
جاپانی آئی ٹیز کمپنیز کی خصوصی شرکت کی کانفرنس کے موقع پر جاپان میں تعینات پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک جاپان سکلڈ ورک فورس معاہدے کے بعد پاکستانی سفارت خانے سے این ای سی، میک، سینکیو، اورکس سمیت جاپان کی ایک سو سے زائد بڑی آئی ٹی کمپنیوں نے رابطہ کیا ہے، جو پاکستان آنا چاہتی ہیں۔
SAPM @sayedzbukhari addressing webinar on "ICT Human Resource Export to Japan" as Pakistan expands countries portfolio for it's HR. #mophrd ???? pic.twitter.com/YrA3wILPVV
— Ministry of Overseas Pakistanis & HRD ?? (@mophrd) December 17, 2020
اس موقع پر جاپان آئی ٹی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ جاپان میں آئی ٹی انجینئرز کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے 2030 تک جاپان کو تقریبا آٹھ لاکھ آئی ٹی انجینئرز کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم کرونا وائرس کی موجودہ وبا کے بعد جاپان کی پانچ سو سے زائد آئی ٹی کمپنیاں پاکستان جانا چاہتی ہیں اور وہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔
In a webinar organized by @OEC_Pakistan on IT HR for Japan presided by SAPM @sayedzbukhari, Ambassador Imtiaz Ahmad @TradeTokyo & @AvintonJapan presented details on the opportunity for IT graduates/professionals from Pakistan to match increasing demand of IT engineers in Japan. pic.twitter.com/l7YZrsxHbn
— PakistaninTokyo (@PakEmbassyTokyo) December 19, 2020
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار بخاری کا ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 2021 میں پاکستان نئے ویژن کے تحت پاکستانی افرادی قوت کی ایکسپورٹ کا دائرہ کار میں وسیع کر رہا ہے، ماضی میں صرف خلیجی ممالک کی طرف ہی توجہ دی گئی ہے لیکن اب ساؤتھ کوریا، رومانیہ، جرمنی اور جاپان کے ساتھ ہنرمند افرادی قوت بڑھانے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں جب کہ جاپان میں افرادی قوت کو بھیجنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد جاپان پاکستانیوں کے لئے دوسری بڑی مارکیٹ بنے گی۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ 2021ء میں پاک جاپان تعلقات کا ایک نیا باب شروع ہو گا اور 2021 کی شروع میں ہی میں جاپان کا ایک اہم دورہ کروں گا جس کا مقصد جاپان میں پاکستانی آئی ٹی انجینئرز کے لیے راہ ہموار کرنا ہے، یہاں یہ بات بہت حوصلہ افزا ہے کہ جاپانی کمپنیاں پاکستان میں آئی ٹی کے تربیتی مراکز قائم کرنا چاہتی ہیں، اس کے علاوہ بہت جلد پاکستان میں پاک جاپان آئی ٹی کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
اس خبر نے پٹواریوں کی گاف میں پھر سے آگ لگا دی
perfectly said.
[…] In a gathering with Particular Assistant to Prime Minister (SAPM) on Abroad Pakistanis and Human Useful resource Improvement Zulfikar Bukhari, the Japanese envoy defined that Japan was operating out of expert IT staff for its prime firms. In truth, the nation expects to face a extreme scarcity of 800,000 IT engineers by 2030. […]
[…] In a meeting with Special Assistant to Prime Minister (SAPM) on Overseas Pakistanis and Human Resource Development Zulfikar Bukhari, the Japanese envoy explained that Japan was running out of skilled IT workers for its top companies. In fact, the country expects to face a severe shortage of 800,000 IT engineers by 2030. […]