براڈ شیٹ کیس: جھوٹ اور فریب کے کھیل میں لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں،مریم نواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے شریف فیملی کے خلاف دائر کیس واپس لینے پر براڈ شیٹ کو ہرجانہ ادا کرنے کے معاملے پر سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
مریم نواز کا ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ "الزام تراش, جھوٹوں کے ٹولے کے منہ پر ایک اور زناٹے دار طمانچہ۔ براڈ شیٹ کو لندن فلیٹس کے بارے میں سوال اٹھانے اور پھر عدالت سے بھاگ جانے پر نواز شریف کے وکلاء کو 45 لاکھ روپے ادا کرنے پڑے۔ جھوٹ اور فریب کے کھیل میں اسی طرح لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔ کچھ شرم کچھ حیا؟”
الزام تراش, جھوٹوں کے ٹولے کے منہ پر ایک اور زناٹے دار طمانچہ۔ براڈ شیٹ کو لندن فلیٹس کے بارے میں سوال اٹھانے اور پھر عدالت سے بھاگ جانے پر نواز شریف کے وکلاء کو 45 لاکھ روپے ادا کرنے پڑے۔ جھوٹ اور فریب کے کھیل میں اسی طرح لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔ کچھ شرم کچھ حیا؟ pic.twitter.com/4I1IZXoXYn
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 23, 2021
دوسری جانب مریم نواز کے ٹوئٹ پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اپنے پیسے کی ادائیگی کے لیے ضبط کروانے کی کوشش کی جو وہ ہار گے اور قانون کے مطابق وکلا کا خرچ دینا پڑا”
معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "اس سے آپکے گناہ،جرائم اور کیلبری فونٹ والی بھونگیاں نہیں دھلتی۔ ویسے آج تک آپ ان فلیٹوں کی منی ٹریل بھی نہ دے سکے”
خیال رہے کہ براڈ شیٹ کو شریف فیملی کے خلاف دائر کیس واپس لینے پر شریف فیملی کے وکلاء کو اخراجات کی مد میں تقریبا ساڑھے چار کروڑ روپے ادا کرنا پڑے، براڈ شیٹ کے وکلاءنے بھی رقم کی ادائیگی اور شریف فیملی کے وکلاءنے وصول کرنے کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
ہائی کورٹ میں نیب کے خلاف مقدمہ میں براڈ شیٹ نے ایون فیلڈ کے چار فلیٹس کو “اٹیچڈ” کرنے کے درخواست کی تھی، لندن میں شریف فیملی کے وکلا کے مطابق براڈ شیٹ نے شریف فیملی کو 20 ہزار پاؤنڈ ادا کئے، شریف فیملی کے مطابق قانونی اخراجات ہمیشہ ہارنے والی پارٹی ادا کرتی ہے جبکہ براڈ شیٹ سے 35 ہزار پاؤنڈ تک رقم وصول کر سکتی تھی۔
Calibri jhooti with her lies.
Mosavi must understand that every misfire does not produce results.
Mosavi thought that apartments are the property of Govt of Pakistan.
Congratulations.
agar yeh sachaay hain to uk main kyoon chuppay bathaay hain
یعنی اس سے ثابت ہو گیا کہ لندن فلیٹ شریف خاندان کی ملکیت ہیں۔۔دوسر اس کا جھوٹ بھی ثابت ہوا کہ اس کی لندن میں بھی پراپرٹی ہے۔ لندن کی کورٹ نے وکیل کی فیس کی ادائیگی سے شریف خاندان کے ملکیت کے ثبوت ۔کھول کر رکھ دئیے ہیں