اپوزیشن نے کے پی سے سینٹرز کے بلامقابلہ انتخاب کی حکومتی پیشکش مسترد کر دی
حکومت نے اپوزیشن کو کے پی کے اور بلوچستان میں امیدواروں کے بلامقابلہ انتخاب کی پیشکش کردی۔ اپوزیشن اتحاد نے کے پی میں بلامقابلہ سینٹرز منتخب کرانے کی حکومتی پیشکش مسترد کر دی۔
حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امیدواروں کے بلا مقابلہ انتخاب کی پیشکش کی گئی، جس پر اپوزیشن نے مشاورت کے بعد جواب دینے کا کہا مگر بعد میں اسے ٹھکرا دیا۔
تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام ف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے حکومت کی جانب سے سینیٹر تاج آفریدی نے ملاقات کی، ملاقات میں پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف اور مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے۔
اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے سینیٹر تاج آفریدی نے خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی سات جنرل نشستوں میں سے دو اپوزیشن کو دینے کی پیشکش کی جس پر مولانا فضل الرحمن نے سینیٹر تاج آفریدی کو کہا کہ ہم آپ کو مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔
بعد ازاں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے حکومت کی پیشکش کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی قیادت کے پی کے میں اپنی حکمت عملی کے تحت ہی انتخاب لڑے گی۔
پی ڈی ایم نے کے پی کے میں بلا مقابلہ سینیٹ انتخابات کی پیشکش مسترد کردی #92NewsHDPlus #Breakingnews pic.twitter.com/8iAoPi1DlH
— 92 News HD Plus (@92newschannel) March 1, 2021
دوسری طرف سے حکومتی اتحاد کی جانب سے بلوچستان میں بھی اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں کل نشستوں میں سے چار نشستیں دینے کی پیشکش کی گئی ہے لیکن اپوزیشن چار کی بجائے پانچ نشستیں لینے پر بضد ہے، اپوزیشن نے ایک ٹیکنوکریٹ، ایک خاتون اور تین جنرل نشستوں کا مطالبہ کیا ہے، جس پر اپوزیشن ڈٹ گئی ہے۔
سینیٹ انتخابات، بلوچستان میں حکومتی اتحاد کی متحدہ اپوزیشن کو 4 نشستیں دینے کی پیشکش#92NewsHDPlus #BreakingNews #BREAKING #SenateElections2021 #SenateElections #Senate pic.twitter.com/4h7h3fH0hO
— 92 News HD Plus (@92newschannel) March 1, 2021
بعد ازاں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن رہنما کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ہماری بلوچستان اسمبلی میں پانچ نشستوں کی پیشکش قبول نہ کی تو اس میں ہمارا نہیں بلکہ حکومت کا اپنا ہی نقصان ہوگا۔
مزہ آِئے کہ اپوزیشن کی ایک سیٹ بھی نہ آِئے اور پھر وہ حکومت پہ ہارس ٹریڈنگ اور ایجنسیوں کے استعمال کے الزامات لگاتے رہے اور ہم خوش ہوتے رہے۔ ویسے اپوزیشن کی کوئی پارٹی بھی اکیلے ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتی۔
نسواری صاحب، لگتا ہے آج نسوار پر سیل کا دن تھا ، آپ نے بھی ڈبل ڈبل چڑھا رکھی ہے ۔ ایجنسیوں پر الزامات نہیں لگتے بلکہ یہ تو ہمیشہ استعمال ہوتی رہی ہیں ۔ جب سے عاصم پیزا میکر کو پاکستان کے صادق اور امین نے گھر بلا کر ایمانداری کی سند اپنی لانڈری کلینگ اسٹاپ سے دی ہے ، ھر مرجانی ایجنسی کا دل کرنے لگا ہے کہ اس کی پشت پر بھی صادق اور امین کا بونگی ٹھپا لگ جائے ۔ نسوار کا نشہ ، منہ کا ذائقہ خراب اور دانت پیلے کر دیتا ہے ۔