مصطفی کمال کی جئے سندھ کی ریلی میں پاکستان مخالف اور نریندر مودی کے حق میں نعروں کی شدید مذمت
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے سن میں جئے سندھ کی ریلی میں پاکستان مخالف نعروں اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی تصاویر اٹھا کر انکے حق میں نعروں کی سخت مذمت اور صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کو پیپلز پارٹی کی کرپشن، نااہلی، اقربا پروری اور بد ترین بدانتظامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
کراچی سے کشمور تک خوراک، پینے کے صاف پانی، صحت، تعلیم اور روزگار سے محروم، وڈیروں کے چنگل میں جکڑے مظلوم عوام میں بڑھتے احساس محرومی نے آج یہ دن دکھایا ہے اور اس پر پیپلزپارٹی کی مجرمانہ خاموشی نا صرف نا قابلِ فہم ہے بلکہ شرپسندی کے اس عمل کو پیپلزپارٹی کی خاموش حمایت تصور کیا جائے گا۔
پچھلے چار سال سے ہم ریاست کو یہ بات سمجھا رہے ہیں کہ نوجوانوں میں بڑھتے احساس محرومی کا فائدہ صرف الطاف حسین جیسے ملک دشمن اٹھاتے ہیں اور انہیں دہشتگرد بناکر ملک کیخلاف استعمال کرتے ہیں، پھر خود تو ترقی یافتہ ممالک میں جلاوطنی کی زندگی گزارتے ہیں لیکن متاثرہ نوجوان یا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں یا پھر پھانسی کے پھندے پر جھول جاتے ہیں جسکا فائدہ پھر الطاف حسین جیسے لوگ اٹھاتے ہوئے قوم کے نوجوانوں میں لسانیت اور عصبیت کا زہر بھرتے ہیں جسکی وجہ سے دہشتگردی کا ایک اور نا ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہوجاتا ہے۔
18ویں ترمیم سے جہاں اختیارات اور وسائل کو یونین کونسل تک پہنچ کر عوام کی فلاح کا باعث بننا تھا وہاں صوبے کا وزیر اعلیٰ اختیارات اور وسائل پر قابض ہوگیا۔ یہی وجہ ہے کہ موروثیت کی پیروکار پیپلزپارٹی چند سیاسی خاندانوں کو نوازنے کے لیے شہری سندھ کی مردم شماری صحیح نہیں ہونے دیتی۔ پیپلز پارٹی نے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر کراچی سے کشمور تک بنیادی انسانی حقوق تک چھین لئے ہیں۔ سرکاری ملازمین اور وسائل کو ذاتی ملازمین اور وسائل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
ضرورت ہے کہ وفاقی حکومت NFC نیشنل فائنانس کمیشن کی طرز پر PFC پروونشئیل فائنانس کمیشن کا قیام فوری عمل میں لایا جائے، تاکہ اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر منتقل ہوں اور عوام میں بڑھتے احساس محرومی کو ختم کیاجاسکے۔ ریاستی ادارے سن میں نکالی جانے والی ریلی کا نوٹس لیتے ہوئے مسائل کی جڑ کو پکڑیں اور عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
Its against the democracy if head of accountability committee in NA is not opposition leader.
Its against the democracy if head of accountability committee in Sindh Assembly is Opposition leader.
Mustafa Kamal another stooge of deep state. Another political failure like GM Syed.
Kamal is stooge or not but altaf and mqm is our agency creation and still working for them to marginalise urdu speaking community.
This guy is not a motivational speaker but a person who have delivered in his tenure and not even his opponent can blame him on corruption or deny from his hard work and dedication..