مقامی سطح پر تیار موبائل فونز کی تعداد درآمدی موبائل فونز سے زیادہ ہوگئی، پی ٹی اے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک میں مقامی سطح پر تیار کیے گئے موبائل فونزکی تعداد درآمد ہونے والے موبائل فونز سے بڑھ گئی ہے۔
ایک پریس ریلیز میں پی ٹی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوری تا جولائی 2021 کے دوران پاکستان میں موبائل بنانے والے اداروں نے ایک کروڑ بائیس لاکھ ستر ہزار(12.27ملین) موبائل فون تیار کئے۔
جب کہ اسی عرصے میں درآمد شدہ موبائل فون کی تعداد بیاسی لاکھ نوے ہزار (8.29 ملین) ریکارڈ کی گئی۔
یہ رجحان پی ٹی اے کے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) اجازت ناموں سے متعلق ریگولیٹری نظام کی مثبت عکاسی ہے جس کو متعارف کروانے کے پہلے ہی سال کے 7ماہ کے عرصہ میں ایک کروڑ بائیس لاکھ ستر ہزار (12.27ملین) موبائل فون تیار ہوئے جن میں اڑتالیس لاکھ ستر ہزار (4.87 ملین )4 جی سمارٹ فونز بھی شامل ہیں۔
موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی سمیت سازگار حکومتی پالیسیوں کی بدولت اور ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکلنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ کے بعد پاکستان میں مقامی سطح پر موبائل بنانے کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوا۔ اس سے پاکستان کے موبائل فون تیاری کے نام پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے جس کی بدولت جعلی ڈیوائس مارکیٹ کا خاتمہ اور تجارتی اداروں کو برابر مواقع میسر آئے۔
Press Release: The production of mobile phones by local manufacturing plants has surpassed the number of #mobile phones imports in Pakistan. pic.twitter.com/PGT62dx1gF
— PTA (@PTAofficialpk) August 26, 2021
جبکہ ہر قسم کی ڈیوائس کی درآمدات کے لیے یکساں قانونی ذرائع کی موجودگی سے صارفین کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے مینوفیکچررز کو پاکستان میں اپنے یونٹ کے قیام کے حوالے سے ایک جامع موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی متعارف کرائی گئی۔
اس پالیسی کی روشنی میں پی ٹی اے نے 28جنوری 2021 کو موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) | ریگولیشنز جاری کیں جس کے تحت اب تک 26 کمپنیوں کو موبائل تیار کرنے کا اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے۔
ان کمپنیوں میں مشہور برانڈز جیسا کہ سام سنگ، نوکیا، اوپو، ٹیکنو، انفینکس، ویگوٹیل اور کیوموبائل شامل ہیں۔ تجارتی درآمدات کے مقابل مقامی تیاری کے رجحانات کی تفصیلات پی ٹی اے کی ویب سائٹ 10/ https://www.pta.gov.pk/en/telecom-indicators پر ملاحظہ کی
جا سکتی ہیں۔