نواز شریف کیلئے زمین آسمان کے قلابے ملانے والے صالح ظافر کا آرمی چیف پر آرٹیکل
ماضی میں نواز شریف کی تعریف میں زمین آسمان ایک کرنے والے صحافی صالح ظافر کا آرمی چیف کیلئے لکھا گیا آرٹیکل مذاق بن گیا۔
پرنٹ میڈیا کے صحافی صالح ظافر جو کہ ماضی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی تعریفوں میں زمین آسمان ایک کردیا کرتے تھے آج کل اپنا قبلہ تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اور اسی کوشش میں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نجی مصروفیات سے متعلق ایک رپورٹ بھی پیش کی ہے۔
نجی خبررساں ادارے کے رپورٹر محمد صالح ظافر نے چیف آف آرمی سٹاف کی ہفتہ وار تعطیل کے دوران اپنی فیملی کے ساتھ اسلام آباد کلب میں برنچ کرنے سے متعلق ایک رپورٹ کی جس میں بتایا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی فیملی کے عام شہریوں کی طرح شرکت کی۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ٹیبل کے گرد لگائے گئے اسپیشل سیٹ اپ کو بھی ہٹوادیا اور دیگر مہمانوں کے ساتھ گھل مل گئے، آملیٹ لینے کیلئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن میں لگ کر انتظار بھی کیا۔
صالح ظفر کے مطابق اس موقع پر کلب میں سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر بھی اپنی فیملی کے ہمراہ تشریف لائے مگر جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان سے ملاقات نہیں کی۔
تاہم محمد زبیر نے اس دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دونوں کے درمیان ملاقات بھی ہوئی اور 10 منٹ تک رسمی گفتگو بھی ہوتی رہی، کلب میں موجود 150 کے قریب لوگ اس بات کے گواہ بھی ہیں۔
ماضی میں نواز شریف سے متعلق تعریفوں کے پل باندھنے والے صالح ظفر کو آرمی چیف سے متعلق ایسی رپورٹ کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آرہا ہے، سوشل میڈیا صارفین اس رپورٹ کو غیر صحافتی اور رپورٹر کی جانب سے مقبول ہونے کی ایک بھونڈی کوشش قرار دیدیا ہے۔
ٹویٹر صارفین کا کہنا ہے کسی صحافی کی جانب سے ملک کی سیاسی و عسکری قیادتوں سے متعلق تحسین آمیز رپورٹس صحافت نہیں ہے، صالح ظافر ہمیشہ کسی نہ کسی طاقتور شخصیت کو اپنا سب کچھ بنا کر ان کی تعریف میں زمین آسمان ایک کردیتے ہیں ۔
ندا کرمانی نامی ایک صارف نے لکھا ” بریکنگ نیوز: جنرل اپنی پلیٹ لے کر لائن میں لگ گئے”۔
Breaking news: the general stood in a queue and held his own plate! https://t.co/C8xuJ91QjE pic.twitter.com/aUeV437meS
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) January 25, 2021
ایک اورصارف نے طنزیہ انداز میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کتنی واضح رپورٹ ہے صالح ظفر کی انہوں نے ایک ایک چیز وضاحت سے بیان کی کہ جنرل قمر انڈوں کے آملیٹ کیلئے لائن میں کھڑے ہوئے، کھانا پلیٹ میں لیا گیا، ان کی رپورٹ سے ایسا محسوس ہوا جیسےکوئی آرمی چیف ہے ساتھ ایک ہی کمرے میں موجود ہے اور سائیڈ والی کرسی پر براجمان ہے۔
Saleh Zafar is not given enough credit for clarity in his writing.
He reports it was an "egg omelette" so there is no confusion
He explains how the food was picked up, by "holding his plate"
Almost feels as if one is in the room with the COAS, who "sat on a side chair" pic.twitter.com/QOxCMMIb0N
— Fasi Zaka (@fasi_zaka) January 25, 2021
ایک اور صارف نے اپنے ویڈیو پیغام میں انتہائی مزاحیہ انداز میں اس رپورٹ سے متعلق کیا کہا آپ خود ہی دیکھ لیجیئے:
BAJWA SAAAB FORGIVE US 😭😭😭😭😭😭😭 pic.twitter.com/LynUXjHjX4
— Riasat ki maut (@mahobili) January 25, 2021
صالح ظافر کے اس خوشامدی آرٹیکل پر دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔
Only if Saleh Zafar also told us how many eggs were used in army chief's omelette..
— Naila Inayat (@nailainayat) January 25, 2021
صالح ظافر صاحب کل تک ترکی میں نواز شریف کے قدم رکھنے پر مطلع ابر آلود ہونے اور ان کی نواسہ کی تلاوت میں خوش الحان ہونے کی خبریں لکھتے تھے آج باجوہ صاحب نے آملیٹ بننے کا انتظار قطار میں لگ کیا یہ بتا رہے ہیں۔ کبھی خود کبھی حالات پہ رونا آیا۔ pic.twitter.com/w1DJ2lEnV8
— Tariq Mateen (@tariqmateen) January 25, 2021
میں صالح ظفر کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں اور پہلے بھی کرتا تھا۔ اسے حسن کارکردگی کا ایوارڈ ملنا چاہیئے۔
مجھے یہ بندہ سلیم صافی حامد میر اور ؟ برلاس جیسے کالم نگاروں کی نسبت بہت بہتر لگتا ہے۔ منافقت نہی کرتا، صرف ایک اصول بنا رکھا ہے کہ حاکم وقت کی تعریفیں کرو۔ غالب سمیت بڑے بڑے لکھاری اور شاعر بھی یہی تو کرتے تھے۔ بس انہی کی روش پر چل کر وہی کچھ کر رہا ہے۔ اپنے اصول پر کاربند ہے۔ کم ازکم سلیم صافی کی طرح منافقت نہی کرتا۔ قصیدے لکھنا اس کا پیشہ ہے اور اپنے کام میں اسے کمال حاصل ہے۔
The point you all miss is that he wanted publicity and the comments and exposure he got because of it is what he wanted in the first place.
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسےکیسے۔۔۔۔
ہماری صحافت سمجھاتی ہے۔۔۔