الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے، ایک اورصحافی کا جھوٹاپراپیگنڈا دم توڑ گیا
صحافی عثمان منظور کی جانب سے آج اسلام آباد پولیس کے حوالے سے ایک جھوٹا پراپیگنڈا کیا گیا جو تھوڑی ہی دیر میں دم توڑ گیا۔
قصہ کچھ یوں تھا کہ عثمان منظور نے آج شام ایک ٹویٹ کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ صبح 11 بجے اسلام آباد پولیس کی یونیفارم میں 4 افراد نے بحریہ انکلیو سے میرے بھتیجے کو اغوا کیا ہے۔
انہوں نے کہا اس بات کو 4 گھنٹے گزر چکے ہیں مگر ابھی تک بدر کی کوئی خبر نہیں ہے، قریب قریب کے کسی تھانے کو بھی کچھ علم نہیں اور پولیس کسی قسم کا تعاون نہیں کررہی ہے۔
ان کے اس جھوٹے دعوے کے جواب میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے ٹویٹر پر ہی جواب دیا گیا اور کہا گیا کہ”جناب شہری! جھوٹی خبریں پھیلانا اور لوگوں کو ہراساں کرنا بند کریں، بدر محمود اغوا نہیں ہوئے بلکہ ایک مقدمہ میں مطلوب ہونے کی وجہ سے گرفتار ہوئےہیں، برائے کرم سنسنی خیز اور جھوٹی خبریں پھیلانے سے پہلے پولیس سے کنفرم کرلیا کریں”۔
Dear citizen, Stop spreading fake news and harassing people. Mr. Badar Mehmood has not been abducted. He is arrested being nominated accused in case FIR 33/21, PS Loi Bher. Please confirm from police before spreading any fake/sensational news https://t.co/eruHCkZyQr
— Islamabad Police (@ICT_Police) January 26, 2021
عثمان منظور نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے اس جواب پر کہا کہ”خدا کا شکر ہے آپ لوگوں نے مقدمہ درج کیا اور میرے بھتیجے کو زیادہ دیر تک غائب نہیں رکھا، اسے جس طرح ایک پرائیویٹ گاڑی میں مشکوک طریقے سے اٹھایا گیا، خاندان سے 5 گھنٹے تک دور رکھا گیا، اور جب معاملہ ٹویٹر پر اٹھایا گیا تو اسے سامنے لے آیا گیا اس بات کا کوئی جواب ہے”۔
harami hein hamaray sahafi but inko aur inki families ko koi haath na lagayee