افغان پناہ گزیں کا کم کھانا ملنے پر سوشل میڈیا پر شکوہ، امریکی شہریوں کا جوابی وار
حامد احمدی نامی ایک افغان مہاجر نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ کھانا دکھایا گیا تھا جو امریکی حکومت افغانستان سے نکالے گئے مہاجرین کو دے رہی ہے۔
افغان شہری نے تصویر شیئر کی تو امریکی اس پر ٹوٹ پڑے اور سخت ردعمل دیا کہ اسے جو مل رہا ہے اس پر شکرگزار ہونا چاہیے بجائے اس کے کہ وہ اس میں خامیاں نکالے۔
حامد احمدی نامی سوشل میڈیا صارف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ میں کوئی شکایت نہیں کر رہا مگر یہ وہ کھانا ہے جو کہ 12 گھنٹے کے بعد مجھے ملا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ پناہ گزینوں کی زندگی محفوظ تو ہو سکتی ہے مگر آسان اور سازگار نہیں۔
Not complaining but this is what I got last night for dinner and the next meal is 12 hours later. Refugee life might be safe but never easy & favorable. Fort bliss El Paso Texas. #AfghanRefugees #afghanistan pic.twitter.com/2X7eP8Uwa0
— Hamed Ahmadi (@ahmadihamed_) September 2, 2021
اس افغان پناہ گزین کو امریکی ریاست ٹیکساس کے فورٹ بل ایلپاسو میں ٹھہرایا گیاہے۔
حامد احمدی کے اس ٹوئٹ کے جواب میں امریکی سیاستدان لیورن سپائسر نے کہا کہ ہم نے تم لوگوں کو وہاں سے بچایا ہے اور اپنے ٹیکس پیئر کے پیسے سے تمہیں کھلا رہے ہیں اور تم اپنی ہمت تو دیکھو کہ اس پر شکایت کر رہے ہو۔ انہوں نے ایک امریکی گلوکار کا مقولہ بھی شیئر کیا کہ اگر تمہیں یہ ملک پسند نہیں تو یہاں سے چلے جاؤ۔
So we rescued you from Afghanistan and are giving you food that the taxpayers are paying for and you have the nerve to complain?
In the words of @RealBrysonGray “if you don’t like this country you can leave”.
— Lavern Spicer (@lavern_spicer) September 4, 2021
گاڈ ساڈ نامی امریکی پروفیسر نے کہا کہ کیسا ہو گا اگر تم اس پر شکر ادا کرو اس سے تمہاری عزت بچے گی اور کچھ وقار کا مظاہرہ ہو جائے گا۔ کیونکہ تمہارا یہاں کسی پر کوئی احسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں لبنان سے امریکا آنے والا پناہ گزین ہوں اور امریکی حکومت کا شکرگزار ہوں۔
How about “thank you”? Be grateful. Have some humility and exhibit some dignity. No one owes you anything. I’m a refugee from Lebanon and I’m forever grateful.
— Gad Saad (@GadSaad) September 5, 2021
ایمی تارکینین نے جواب میں کہا کہ وہ سابق فوجیوں سے مل چکی ہیں جن کے پاس گھر نہیں تھے وہ مفت میں کھا بھی نہیں رہے تھے، اور ایک بات ان کے پاس آئی فون بھی نہیں تھے۔
I was unable to reach a homeless veteran to ask how they like their free meals and free housing because they don’t get those things. Also they don’t have iPhones.
— Amy Tarkanian (@MrsT106) September 4, 2021
جم ہینسن نے کہا کہ تم نے بہت ہی ہوشیاری سے بریڈ اور باقی چیزوں کو تصویر سے ہٹانے کی کوشش کی ہے مگر تمہیں یہ کھانا پسند نہیں تو واپس چلے جاؤ وہاں طالبان تمہارے لیے مزے کا کھانا بنا کر بیٹھے ہیں۔ اس صارف نے ساتھ میں گولیوں کی تصویر بھی شیئر کی۔
Nice job putting the bread etc out of frame
&
If you don’t like it the Taliban has a lovely meal for you pic.twitter.com/ngzew1flJw— Jim Hanson (@JimHansonDC) September 5, 2021
حسان خان نامی پاکستانی سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ یہ امریکا ہے پاکستان نہیں کہ جہاں کھاؤ گے بھی اور اس کے خلاف بھی بولو گے۔
"یہ امریکہ ھے پاکستان نہیں..جہاں رہتے بھی ھو اور خلاف بولتے بھی ھوں.." امریکیوں کا ایک افغان کا ٹویٹر پر تھوڑا کھانا پیش کرنے پرگلے پر جواب pic.twitter.com/7E3Q7Dzfac
— Hassan khan (@hasankhyber) September 8, 2021
ٹم ینگ نے کہا کہ مجھے خوشی ہو گی اگر تم واپس اپنے ملک جانا چاہو تو تمہاری ٹکٹ کے پیسے میں دوں گا کیونکہ تمہیں وہیں پر واپس جا کر اپنے من پسند کھانے کھانے چاہییں۔
I'd be happy to pay for your ticket to go back… since it's so rough here that you have to take your sandwich apart and put the bread out of the shot.
— Tim Young (@TimRunsHisMouth) September 5, 2021
ایک اور امریکی صارف نے کہا کہ کیا تم واقعی اس پر دکھی ہو؟ کیونکہ لاکھوں افغان شہری امریکا آنے کے لیے اپنا سب کچھ داؤ پر لگانے کیلئے تیار ہیں اور ایک تم ہو جو یہاں آ کر بھی شکوے کر رہے ہو۔
Are you really complaining? Wtf is wrong with you? Millions of Afghans would sacrifice everything they have to be in America and here you are complaining like a bitch.
— Art TakingBack ?? (@ArtValley818_) September 6, 2021
ان حرامیوں کو لِتر مار کر امریکہ سے نکالنا چاہیے۔ ایک دو سال کیں یہ جنگلی یا ان کو چاقو ماریں گے یا وہاں خودکش دھماکے کریں گے
افغانی کل حرامی
افغانی اور حرامی میں کوئی فرق نہیں ہے
مہذب قوم نے اس کے مفادات کے حصول کے لئے جنگ پر کھربوں ڈالر خرچ کئے. چند ڈالر کھانے پر خرچ نہیں سکتی
BEGGARS NOT CHOOSERS, WHY SHOULD THEY SPEND MORE WHEN THEY ARE GETTING SOMEONE LIKE HIM IN RETURN????
امریکا نے افغانستان پر حملہ اس سے پوچھ کر نہیں کیا تھا. حکومت واپس طالبان کو مل گئی. جنگ پر امریکی سرمایہ کاری ڈوب گئی اس میں بھی اس کا قصور نہیں ہے.