آپکے کیا مسائل رہے؟ شاہد آفریدی کے سوال پر اینکر ثنا بُچہ لاجواب،دلچسپ تبصرے جاری
نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں معروف صحافی و اینکر پرسن ثنا بُچہ نے سابق کپتان شاہد آفریدی سے ان کے پی ایس ایل کے سفر سے متعلق سوال کیا جس کے جواب میں شاہد آفریدی نے بھی سوال داغ دیا جسے سن کر میزبان لاجواب ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق پروگرام کے دوران ثنا بُچہ نے پوچھا کہ آفریدی پی ایس ایل کے ہر سیزن میں ٹیم کیوں بدل لیتے ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ سب سے پہلے وہ پشاور زلمی کے ساتھ تھے اس کے بعد کراچی کنگز، اس کے بعد ملتان سلطانز میں بطور آل راؤنڈر شریک ہو گئے۔
میزبان نے کہا کہ ایسے کیا مسائل تھے جن کی بنیاد پر وہ اتنی جلدی ٹیم بدل لیتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے اپنے روایتی انداز میں ترکی بہ ترکی سوال داغ دیا جس پر ثنا بُچہ لاجواب ہو کر رہ گئیں۔
بوم بوم شاہد آفریدی نے کہا کہ آپ کے کیا ایشوز رہے کبھی ایک چینل کبھی دوسرے چینل کبھی تیسرا چینل مجھے آپ اپنا بھی بتائیں نا؟ انہوں نے یہ سوال انتہائی ہنسی مذاق کے موڈ میں کیا جس پر میزبان سے کوئی جواب نہ بن پڑا اور وہ مسکرانے لگیں۔
لالا کے اس جواب پر سوشل میڈیا صارفین نے اس جواب کو ثنا بُچہ کی کلاسیکل بے عزتی قرار دیا ہے۔
کلاسیکل بِستی ثنا بچہ کی ?@sanabucha pic.twitter.com/cWi6whtm6Q
— Ambreen PTI (@AmbreenPTI1) May 24, 2021
نوید نامی صارف نے کہا کہ آفریدی سوال کے دوران ہی ہنس رہے تھے کہ ثنا کب چپ ہوں اور کب وہ ان کی کلاس لیں۔
Afridi maze se has has k sar hila rahata k ye sawal kab complete karege k class lu is k ?
— Naveed Iqbal (@Naivid_) May 24, 2021
راؤ نامی صارف نے کہاکہ انہوں نے انٹرویو کے لیے غلط بندے کو چن لیا ہے کیونکہ آفریدی اپنی ایسی اچانک ڈرائیوز کی وجہ سے کافی مشہور ہیں۔
Sana Bucha selected the wrong one: she should know that Afridi is famous to hit the wrong ones for six.
Just loved the expressions of Afridi as if he was mentally prepared to hit her the six, just like his cricketing style.
— Rao Saab (@RaoSahi16350969) May 25, 2021
سلمان سعید لودھی نے کہا کہ اس کی وجہ یہ کہ صحافیوں کو ان کی قابلیت نہیں بلکہ وضع قطع کی بنیاد پر سکرین دے دی جاتی ہے اس لیے ایسی صورتحال کا سامنا ہونا عام بات ہے۔
Rating nahi aati, aur kia wajah hogi? News anchors without any field experience and talent can’t make good journalists on the basis of looks alone.
— Salman Saeed Lodhi (@real_democ) May 24, 2021
ایک صارف نے کہا کہ بے عزتی تو اس کی ہوتی ہے جس کی عزت ہو۔
بیستی اسکی ھوتی ھے جس کی عزت ھو
— Dr. Mohammad (@dr_ranayaseen1) May 24, 2021
ایک اور صارف نے اسے چھکے سے تشبیہہ دی اور کہا کہ یہ آفریدی کا دھماکے دار چھکا ہے۔
اس سے زیادہ کسی انسان کی بےعزتی کیا کوئی کرسکتا کے سامنے بٹھا کر????? بوم بوم آفریدی کا دھماکے دار چھکا?
— محمد (@miq1234) May 24, 2021
دانی نے کہا کہ یہ ہوتی ہے نڈر انسان کی پہچان بی بی سمجھ رہی تھی کے کھلاڑی ہے لفظوں کی کڑواہٹ کہاں سمجھ پائےگا لیکن لالا کی حاضر دماغی نے محترمہ کو انہی کے کھودے ہوے گڑھے میں سیدھا سیدھا اتار ڈالا۔
یہ ہوتی ہے نیڈر انسان کی پہچان ۔
بی بی سمجھ رہی تھی کے کھلاڑی ہے لفظوں کی کڑواہٹ کہاں سمجھ پائےگا لیکن لا لا کی حاضر دماغی نے محترمہ کو انہی کے کھودے ہوے گڑھے میں سیدھا سیدھا اتار ڈالا ۔۔?— DANI..✨??????????✨ (@DanishSays2) May 24, 2021
ثنا بچہ جیسی ڈنگر صحافی کو مریم صفدر کی کنیز بننے کا حد درجہ شوق ہے رات دن اس کی کوشش ہے کہ میں شریفوں کی خدمتگاروں شامل ہو جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس عورت کو فوج سے اننتہاء درجہ کی نفرت ہے اس کی وجہ آج تک پتا نہیں لگ سکی شاید یہ بتائے گی بھی نہیں
She is not a journalist, all she has to do is sticking to anti army rhetoric to keep her in business!!many other women are doing same!
Both Bucha and Afridi Lucha are fickle minded useless entities.
No wonder she failed on the ‘catwalk’ ,acting and now as a moderator. She twists her already twisted face. Added to it is her horrible voice which is unrefined to the extreme.
her issues were incompetency. Got her first job through CIA elevated NGO, married an NGO king cameraman.
These are thugs, enemies of Allah and Pakistan.
Sana bucha is anything but a journalist!!!
Weldone Shahid Afridi
Weldone lala. En palto Journalist ko aise hi treat krna chahye